SAKHR Novel By Mirha Khan Online Reading Avaiable

SAKHR Novel By Mirha Khan Online Reading Avaiable

عمر نے اسکا رخ اپنی جانب کرتے کہنی سے تھام کر اپنی طرف  کھینچا۔ وه اس کے سینے پر ہاتھ رکھتی نگاہ جھکا گئی البتہ لبوں پر مسکراہٹ اب بھی تھی۔ ڈھکی چھپی سی، امڈنے کو بیتاب!

بہت مزہ آتا ہے آپکو؟ "

اسکی ٹھوڑی تلے انگلی رکھ کر چہرہ اوپر اٹھاتا وه مدهم سا بولا آواز بھاری تھی لہجہ گھمبیر!

کیا......؟ "

 جھکی آنکھیں اٹھیں۔ ان میں سوال تھا!

بہت مزہ آتا ہے آپ کو مجھے تنگ کر کے؟ جان بوجھ کر کرتی ہیں نہ آپ؟ دیکھیں میرے دل کا کیا حال ہوجاتا ہے۔۔ "

دهیمے لہجے میں کہتے اس نے ہالہ کا ہاتھ دل کے مقام پر رکھا جو زور سے دھڑک رہا تھا۔ ہالہ سانس روک گئی اپنی ہتھیلی پر وه اسکے پاگلوں کی طرح دھڑکتے دل کو محسوس کر رہی تھی۔

آپ ۔۔۔ نے عید مبارک نہیں کہا مجھے !!! "

ہاتھ پیچھے کرتی وه اسکا دهيان بھٹکانے کو بولی عمر سر جھکائے اسے دیکھتا مسکرایا تھا۔

آپ بھی عید نہیں ملیں ۔۔۔ "


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.