Dil e Jaan By Manya Khan Complete Pdf Online Reading

 Dil e Jaan By Manya Khan Complete Pdf Online Reading 

کمرے میں ا کر دل روز نے اپنا موبائل اٹھایا اور غزان کو کال کرنے لگی - وہ بار بار اسے کال کر رہی تھی لیکن اگے سے غزان اس کی کال رسیو نہیں کر رہا تھا - اس کے کال نہ اٹھانے پر دل روز نے تکلیف سے آنکھیں بند کی تھیں -

 کہاں وہ پہلی بیل پر ہی اس کی کال ریسیو کرتا تھا اور کہاں اب وہ ریسیو ہی نہیں کر رہا تھا - تقریبا کوئی دسویں کال پر غزان نے اس کی کال رسیو کی تھی - کیا بدتمیزی ہے دل روز اپ کو پتہ نہیں جب کوئی اپ کی کال ریسیو نہ کرے تو اس کا مطلب ہے کہ اسے ضروری کام ہے یا وہ بات نہیں کرنا چاہتا -

 غزان نے کال ریسیو کرتے ہی غصے سے کہا جب کہ دل روز جو پہلے ہی رو رہی تھی اس کہ غصہ کرنے پر اب باقاعدہ وہ ہچکیوں سے رونے لگی تھی - اس کی ہچکیاں سن غزان دوسری جانب بے چین ہوا تھا لیکن اسے خود پر کنٹرول کرنا تھا کیونکہ اس کی اسی کیئر اور محبت نے دل روز کو اتنا اگے بڑھنے پر مجبور کیا تھا - جان مت جائیں نا ! اپ جانتے ہیں ہمیں اپ کے بغیر رہنا نہیں اتا -

پلیز واپس ا جائیں ! دل روز نے روتے ہوئے کہا جب کہ غزان کا دل اس کے رونے پر بے حد بے چین ہوا تھا -  اگر نہیں اتا میرے بغیر رہنا تو رہنا سیکھو میں نے ساری زندگی تمہارے ساتھ نہیں رہنا - میری بھی اپنی زندگی ہے جو تمہارے لیے برباد نہیں کرسکتا - اب کیا تمہاری خاطر اپنی نوکری بھی چھوڑ دوں ؟؟ 

  غزان نے اپنے دل کو لگام ڈالتے پہلے جیسے ہی سخت لہجے میں دل روز سے کہا - ہم نے کب کہا کہ اپ نوکری چھوڑ دیں ہم بس یہ کہہ رہے ہیں ہمیں اپ کے بغیر رہنا نہیں اتا - جان ایسے مت کریں نہ اپنی دل کے ساتھ کیوں ہماری سانسیں بند کرنے پر تلے ہوئے ہیں - دل روز اس کے سامنے منت کرتی بولی - دل روز میرا دماغ مت خراب کرو بچی نہیں رہی اب تم کہ تمہیں اب میری ضرورت ہے بڑی ہو گئی ہو تم - 

غزان نے اس کے ضد کرنے پر کہا - پر اپ تو کہتے تھے ہم ہمیشہ اپ کے لیے بچی ہی رہیں گے - ہماری عادتیں خود بگاڑ کر اب اپ ہمیں یوں تنگ تو مت کریں - ہم اپ سے کہہ رہے ہیں جان واپس ا جائیں ورنہ ہم خود کو ختم کر لیں گے -

دل روز نے اسے دھمکی دیتے کہا تو دوسری جانب غزان کو اور زیادہ تپ چڑھی تھی - بس بہت ہو گیا دل روز میں کب سے تمہیں سمجھا رہا ہوں مگر تمہاری وہی سوئی اٹکی ہوئی ہے - جو مرضی کرو میری بلا سے - 

 غزان غصے سے اسے ڈانٹتا کال کاٹ گیا تھا جبکہ دل روز نے بے یقینی بھری نظروں سے موبائل کو دیکھا تھا - اپ کو ہم سے محبت نہیں ہے جان تو پھر دل روز کو اپنی زندگی سے محبت نہیں ہے - اگر اپ ہماری زندگی میں نہیں آنا چاہتے  تو ہمیں اس زندگی کی بھی ضرورت نہیں ہے -

دل روز خود سے بڑبڑاتی بھاگ کر کچن میں گئی تھی اور وہاں سے چھری اٹھا کر واپس کمرے میں ائی تھی - ہم اپ کو دکھائیں گے کہ دل روز جھوٹ نہیں بولتی - اگر اس نے کہا ہے وہ اپ کے بغیر مر جائے گی تو وہ اپ کو مر کے دکھائے گی -
 
 وہ اپنے کمرے میں لگی غزان کی تصویر کو دیکھتے بولی اور پھر اگلے ہی لمحے پوری شدت سے اس نے اپنے نبض پر چھری چلا لی تھی - ہم سچ میں اپ سے محبت کرتے ہیں غزان ، سچ میں اپ سے بہت محبت کرتے ہیں -  وہ بے ہوشی کی حالت میں جاتی 
نیم غنودگی میں بھی غزان کو اپنی محبت کا یقین دلا  رہی تھی

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.