Black hole by Ibn e Adam episode 2 (BOLD VERSION)
تم
جب بھی کبھی واپس آؤ گی میرے بستر کی سلوٹیں تمہاری منتظر ہوں گی فائمہ___اس نے فائمہ
کے ہاتھ کی پشت پر بوسہ دیا تھا باخدا تمہارے اندر اس دنیا سے علیحدگی کے سوا کوئی
برائی نہیں فارس___فائمہ درختوں کی شاخوں اور پتوں سے بنے چھوٹے سے گھر میں فارس
کے بستر کی سلوٹیں سوار رہی تھی تمہاری دنیا کچرے کا بہت بڑا ڈھیر ہے جہاں موجود
خواہشات کا چھلکا اس گندگی میں انسان کو دھنستا ہی چلا جاتا ہے____فارس ہمارے
اردگرد کیا ہونا چاہیے اس کا فیصلہ ہم خود کرتے ہیں ہم انسان اپنا ماحول خود بناتے
ہیں___میری باتیں تب تک تمہیں سمجھ نہیں آ سکتی فائمہ جب تک تم اس ڈھیر میں دھنس
کر خود کو گردآلود نہیں کر لیتی___کیا تم چاہتے ہو کہ میرے ساتھ ایسا ہو؟؟ میرے
چاہنے سے کچھ ہو سکتا ہوتا تو میں تمہیں اس ویران جنگل میں ہمیشہ کے لئے قید کر
لیتا جہاں تم تمام الجھنوں، ذمہ داریوں، رسم و رواج کی زنجیروں اور مادیت پرستی سے
بلکل آزاد ہوتی اور مجھے یقین ہے کہ ایک دن تم آزاد ہو جاؤ گی کیونکہ تم نیچرل ہو
اور نیچر کو سکون صرف نیچر سے ہی ملتا ہے____اس کے ہاتھوں کی گرفت محسوس کرتے ہوئے
وہ ایک دم خیالات کی دنیا سے نکل آئی تھی
اس
کا مطلب ہے فائمہ کہ تم اس مشن کے لئے مینٹلی تیار ہو___مارک نے دفتر میں آتے ہی
ایک نظر دفتر میں موجود سادہ لباس میں ملبوس فائمہ پر ڈالی جس کے چہرے کے تاثرات
ابھی بھی کوئی اور کہانی ہی سنا رہے تھے
دیکھو
فائمہ مجھے نہیں پتہ کہ کبیر نے اس مشن کے لئے تمہارا انتخاب ہی کیوں کیا اور نہ
ہی میں یہ سب جاننے میں کوئی دلچسپی رکھتا ہوں اس مشن کے لئے ابتدائی طور پر کسی
لڑکی کا انتخاب کرنا کبیر کی ذمہ داری تھی اور اس نے تمہیں یہاں بھیج کر اپنی ذمہ داری پوری کر دی ہے ان کاغذات پر
دستخط کے بعد تم باقاعدہ طور پر اس مشن کا حصہ بن چکی ہو میرے لئے اتنا جاننا ہی
کافی ہے اور میں یہ چاہتا ہوں کہ تم اپنے دماغ سے ہر چیز کو نکال کر سارا فوکس اس
مشن پر رکھو____فائمہ سامنے بیٹھے مارک کی باتیں سنتے ہوئے صرف ہاں میں سر ہلاتی
جا رہی تھی اس نے اپنی ذات کے ساتھ ایک لمبی جنگ لڑنے کے بعد خود کو اس مشن کے لئے
راضی کیا تھا
اسٹنڈ
اپ فائمہ___مارک کی زوردار آواز اسے خیالی دنیا سے واپس دفتر میں کھینچ لائی تھی___میری
ٹیم تمہیں ہر طرح کی پروٹیکشن فراہم کرے گی تمہیں نہ تو کوئی گولی چلانی ہے اور نہ
ہی کسی ملزم کے ساتھ کوئی ہاتھا پائی کرنی ہے تمہیں صرف ایک پرسیٹیویٹ کا کردار
ادا کرنا ہے اس لئے مجھے تمہارے چہرے پر کسی قسم کا خوف نظر نہیں آنا چاہیے
پرسیٹیویٹ تو سمجھتی ہو ناں تم؟؟ وہ سوالیہ نظروں سے اسے سر سے پاؤں تک دیکھنے لگا
جو پہلے ہی مارک کی باتیں سن کر کافی کنفیوز ہو چکی تھی
تمہیں اس طرح کا لباس
پہننا ہو گا جس میں____میں پرسیٹوشن سمجھتی ہوں سر___فائمہ نے مارک کو ٹوک دیا تھا
اسے پہلے ہی یہ سب بہت عجیب لگ رہا تھا اس پر وہ مارک کے ساتھ کسی ایسی گفتگو کا
بلکل حصہ نہیں بننا چاہتی تھی جو اسے بعد میں اپنی نظروں میں ہی گرا دے
اچھی
بات ہے فائمہ کہ تم یہ جان گئی ہو کہ تمہیں کیا کرنا ہے___جیکب فائمہ کو ساتھ والے
روم میں لے جاؤ وہاں کچھ ایکسپرینس پرسٹویشن اس کو ٹریننگ دیں گی___مارک نے تیز
لہجے میں حکم دیا تھا اسے فائمہ کی طرف سے بات کاٹنا بلکل بھی اچھا نہیں لگا تھا
کیا
ہم کسی اور طریقے سے اس مشن کو مکمل نہیں کر سکتے سر؟؟ مارک کو ٹیبل سے دور جاتا
دیکھ کر فائمہ نے اپنی رائے دی تھی جس کو سن کر مارک کے قدم وہی جم گئے
آپ
یہاں صرف پرسیٹیویٹ کے کردار کے لئے آئی ہیں اس لئے مشورے دینے کی بجائے اپنے
کام پر فوکس کریں___مارک کا تند لہجہ سننے کے بعد فائمہ میں مزید کوئی بات کرنے کی
ہمت نہیں رہی تھی وہ کانپتی ٹانگوں کے ساتھ جیکب کے پیچھے پیچھے چلتی دوسرے روم
میں چلی گئی جہاں کچھ پاکستانی اور بھارتی خواتین جو شکل سے ہی جسم فروش نظر آتی
تھی فائمہ کا انتظار کر رہی تھی
کیا
تم نے کبھی پان کھایا ہے لڑکی؟ ایک ادھیڑ عمر کی عورت نے فائمہ کے گرد گھومتے ہوئے
سوال کیا
نہیں__وہ
مختصر سا جملہ بولی
سگریٹ؟؟
نہیں
شراب
وغیرہ تو پی ہی ہو گی کبھی؟
ناٹ
ایٹ آل___فائمہ نے اس بار سخت لہجے میں جواب دیا تھا
تمہیں
اپنی انگلش اور اپنے غصے دونوں پر قابو رکھنا ہو گا اور یہی تمہارا پہلا سبق ہے
لڑکی___ایک اور بھاری آواز والی خاتون اس کے قریب آئی تھی
تمہارا
سائز کیا ہے لڑکی؟
واٹ
یو مین بائے دس___فائمہ کا چہرہ ایک دم زرد ہو گیا تھا
تم
اپنا پہلا سبق بھول رہی ہو لڑکی انگلش اور غصے پر قابو پاؤ___پروفیشنل عورت نے
اپنی بات پر زور دیا تھا
فائمہ
یہ صرف تمہاری ٹریننگ کے لئے ہے تمہیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے____جیکب فائمہ کی
حالت کو بھانپ چکا تھا
ابھی
سے گھبراؤ گی تو آگے کیسے جاؤ گی؟؟ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے چھمک چھلو____وہ سب
زور سے فائمہ پر ہنسنے لگ گئی جن کے قہقہوں کی آواز سیدھا اس کی سماعت سے ہوتے
ہوئے اس کے دماغ پر اثر کر رہی تھی یہ ہنسی صرف ایک ہنسی نہیں بلکہ ایک تیر تھا جو
اسے بچپن سے چھبتا آ رہا تھا ماہ نور کی طرح وہ نہ تو بہت زیادہ خوبصورت تھی اور
نہ ہی چالاک!!! گھر سے سکول سکول سے کالج اور کالج سے یونیورسٹی ہر جگہ لوگ اسکی
معصومیت پر صرف ہنسے ہی تھے وہ صرف ایک کتابی کیڑا تھی یونیورسٹی کی لائق ترین
سٹوڈنٹ حقیقی دنیا کی وہ بیک بینچر تھی جس کو نقل لگانے کا ڈھنگ بھی ڈھنگ سے نہیں
آتا تھا
چھمک
چھلو کتنے مردوں کے بستر کی زینت بن چکی ہو؟؟
فائمہ
نے ضبط کرتے ہوئے خاموشی سے انکار میں سر ہلا دیا تھا
کیا
چھلان بنے گی تو کچھ تو پلے نہیں تیرے___وہ طنزیہ انداز میں ناک چڑھاتے ہوئے بولی
تھی
ایکسکوز
می یہ چھلان ولان تم ہو گی میں ایک عزت دار لڑکی ہوں سمجھی تم سب
وہ
تو نظر آ رہا ہے لڑکی! چل شاباش اپنی شرٹ نکال___فائمہ نے اپنی طرف بڑھتے ہوئے
ہاتھوں کو روک لیا تھا وہ ایک دم سہم گئی تھی یہ کیا حرکت کر رہی ہو تم سب؟؟؟ اس
سے پہلے کہ فائمہ کی آنکھوں سے آنسو ٹپکتے جیکب اس کو بچانے کے لئے فوری پہنچ آیا
تھا
یہ
کیا کر رہی ہو تم سب اس طرح تو وہ پاگل ہو جائے گی کول ڈاون ستارہ بائی کول
ڈاون___جیکب ان سب کو پرسکون کرنے کی کوشش کرنے لگا تھا
تم
لوگ صرف یہ امیجن کرو کہ یہ بلکل نئی لڑکی ہے اب وہ اتنی بچی نہیں ہے کہ اسے اس
پروفیشن کا ڈریس کوڈ سمجھ نہ آئے تم لوگ صرف اس کو ایک پروفیشنل لڑکی کی طرح بات
کرنا سیکھاؤ کہ یہ کس طرح کسی کلائنٹ کی توجہ حاصل کر سکتی ہے
یہ
تو ہم کو نہیں معلوم کہ کس طرح یہ توجہ حاصل کر سکتی ہے وہاں اور بھی لڑکیاں ہوں
گی اتنی تو یہ مادھوری ڈکشنت نہیں ہے کہ جو اس کو کوئی دیکھے تو دیکھتا رہ جائے
تو
تم کس کام کی ہو پھر؟اسی لئے تو تم سب کو یہاں لائے ہیں کہ اسے سیکھاؤ
اس
کو بولو جو ہم سے پوچھنا ہے پوچھ لو ہم جواب دے دیں گی
یار___جیکب
نے بے بسی سے ماتھے پر ہاتھ مارا تھا جیکب ہی اسے لندن سے استنبول تک لایا تھا اور
آگے بھی اس کے ساتھ جیکب کو ہی رہنا تھا اتنا تو وہ جان ہی گیا تھا کہ اس معاملے
میں یہ لڑکی بلکل زیرو ہے
اگر
اسے کچھ پوچھنا آتا ہوتا تو___وہ جملہ نامکمل چھوڑتے ہوئے فائمہ کی طرف متوجہ ہوا
تھا جس کی آنکھیں اب نم ہو چکی تھی جیکب اسے تسلی دینا چاہتا تھا مگر چاہتے ہوئے
بھی وہ ایسا نہیں کر پایا
ستارہ
بائی تم لوگوں کو جو بھی آتا ہے وہ بتا دو فائمہ اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ تم سے
کچھ پوچھے
میرے
خیال سے جو بھی مرد لوگ کوٹھے پر آتا ہے اسے روایتی شرمیلی لڑکیاں تو بلکل پسند
نہیں ہوتی___ستارہ کچھ دیر سوچنے کے بعد مخاطب ہوئی تھی___انہیں بے باک لڑکیاں
پسند ہوتی ہیں جو سامنے سے ان کو چیلنج دیں یا کچھ ایسا کریں جو مرد کو لگے کہ اس
والی میں کچھ خاص ہے
اب
فائمہ ایسا کیا کرے کہ رستم تمام لڑکیوں میں سے صرف فائمہ کا ہی انتخاب
کرے____جیکب تجسس سے ستارہ کو سن رہا تھا___یہ تو میرے کو نہیں معلوم ہاں اگر یہ
کچھ ایسا کر دے کہ جو اس کی مردانگی پر سوالیہ نشان بنے تو وہ پکا اسکا ہی انتخاب
کرے گا
اور
کچھ انفارمیشن
اور
یہ کہ اس کو سگریٹ پینا سیکھنا ہو گا اور کچھ گالیاں بھی یاد کرنی ہوں گی جن کو یہ
فل کنفیڈینس سے وہاں بول سکے پھر ہی یہ وہاں سیٹ ہو گی____اگر فائمہ کے بس میں
ہوتا تو وہ ان سب کا منہ توڑ دیتی جو اسے بازاری لینگویج سیکھانے کی کوشش کر رہے
تھے خیر اس کے بس میں ہوتا تو وہ یہاں ہوتی ہی کیوں؟ کیوں تھی وہ یہاں؟ ایک پی ایچ
ڈی سکالر لڑکی ایک جسم فروش عورت بننے کی ٹریننگ صرف اس لئے لے رہی تھی کہ وہ اور
اسکی بہن ماہ نور اس دلدل سے نکل کر واپس جا سکیں حالانکہ فائمہ کے لئے واپس
پاکستان جانا آسان نہیں تھا فارس کا سامنا کرنا آسان نہیں تھا جس نے درجنوں بار
فائمہ کو مادیت پرست دنیا سے دور رہنے کی تلقین کی تھی وہ اگر تب اپنے لئے سٹینڈ
لیتی تو آج نیم برہنہ بدن کے ساتھ ایک جسم فروش کے کردار کے لئے خود کو تیار نہیں
کروا رہی ہوتی مگر اس پر بچپن سے ہی ماہا کی مرضی چلتی تھی کیونکہ سب کو لگتا تھا
کہ فائمہ صرف ایک کتابی کیڑا ہے جو ماہا کی طرح نہ تو کریٹیو مائنڈ رکھتی ہے اور
نہ ہی اتنی عقل کہ اپنا اچھا برا جان سکے
اب
میرا مسقبل تمہارے ہاتھ میں ہے فائمہ پلیز سب دھیان سے کرنا کچھ غلط مت کر دینا___
فائمہ
کے لئے یہ ایک نارمل میسج تھا اس لئے اس نے اس پر زیادہ دھیان نہیں دیا اس کی ہفتہ
بھر کی واحیات ٹریننگ ختم ہو گئی تھی آج فائنل میٹنگ کے بعد اسے اس مشن کے لئے
نکلنا تھا وہ آئینے کے سامنے کھڑی مختصر سے لباس میں ڈھکے اپنے بدن کو غور سے دیکھ
رہی تھی اس وقت اسے اس ڈرگ ڈیلر سے زیادہ خوف خود سے محسوس ہو رہا تھا اگرچہ وہ
پاکستان سے برطانیہ جیسے آزاد خیال ملک میں شفٹ ہوئی تھی مگر اتنا مختصر لباس اس
نے کبھی زیب تن نہیں کیا تھا جب انسان کے اندر موجود کسی بھی چیز کا خوف ختم ہوتا
ہے تو اس کام کے لئے اس خوف کی جگہ اعتماد لے لیتا ہے خوف کا بنیادی طور پر کوئی
وجود نہیں ہے یہ صرف خود اعتمادی کی کمی کا نام ہے اور فائمہ کو بھی صرف اپنے اس
مختصر لباس کے ساتھ اپنی چال ڈھال اور انداز میں خود اعتمادی پیدا کرنی تھی وہ کچھ
ضروری سامان ہینڈبیگ میں رکھنے کے بعد کمرے سے باہر نکلی تو جیکب اسی کے انتظار
میں کھڑا تھا فائمہ نے جب اسے دیکھا تو اس کی نظریں فقط اس کے چمکتے بدن پر ہی
مرکوز تھی جیکب اور فائمہ ایک دوسرے کو صرف اتنا ہی جانتے تھے کہ کبیر نے فائمہ کو
لندن میں جیکب کے سپرد کیا تھا جیکب ایک ترکش نوجوان تھا اور اس مشن میں کسی بھی
ایمرجینسی میں فائمہ کو درکار پہلی مدد جیکب نے ہی فراہم کرنی تھی وہ دونوں
انسپکٹر مارک کے کمرے کی طرف چلے گئے
تم
نے اپنی بہن کی پکچرز دیکھی ہیں ماہا انسپکٹر مارک نے کمال کر دیا کوئی نہیں پہچان
سکتا کہ مختصر لباس میں ملبوس یہ لڑکی وہی فائمہ ہے__کبیر اپنے بستر پر لیٹا ہوا
ماہا کی طرف دیکھ کر مخاطب ہوا تھا جو کبیر کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں کر رہی
تھی
اب
تو وہ تمہارا کام کر رہی ہے کبیر تمہیں اب مجھے طلاق دے دینی چاہیے آخر ہم نے
تمہارا کیا بگاڑا تھا جو تم اتنی بڑی سزا دے رہے ہو
ماہا
میری جان اگر گھوڑا گھاس سے دوستی کرے گا تو بھوکا مر جائے گا گھاس نے گھوڑے کا
تھوڑی کچھ بگاڑا تھا___اس کے قہقہے کی آواز کمرے میں گونجنے لگی تھی
ایک
مہینہ ہو گیا ہے کبیر تمہارے ساتھ میرا نکاح صرف ایک دن کی کمٹمنٹ تھی مگر تم اپنے
وعدے سے مکر گئے ہو
ماہا
تمہیں پتہ ہے کہ جب ہم کسی کو اپنے مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں تو ہمیں کتنا مزہ
آتا ہے اور یہی مزہ تب اذیت بن جاتی ہے جب کوئی دوسرا ہمیں استعمال کرتا ہے دھوکہ
کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے اس کا اندازہ دھوکہ کھا کر ہی ہوتا ہے میری جان___وہ زیر لب
مسکرا رہا تھا
_ہم نے تمہیں کوئی دھوکہ نہیں دیا تھا کبیر!!! تم مجھ سے نکاح کرنے
سے پہلے سب جانتے تھے کہ یہ نکاح صرف ایک فارمیلٹی ہے
تمہارے
لئے یہ فارمیلٹی ہو گی ماہا کبیر کے لئے
یہ ایک مکمل نکاح ہے اور تم میری بیوی ہو___وہ اپنی مونچھوں کو تاؤ دیتے ہوئے اپنی
بات پر زور دئے رہا تھا
کیا
یہ کم ہے کہ میں نے تمہاری محبت تمہارے سابقہ شوہر کو بھی تمہاری نظروں کے سامنے
اسی گھر میں رکھا ہوا ہے بھلا کون کرتا ہے ایسا ماہا؟؟ وہ سرد لہجے میں سوال کرتا
ہوا بستر میں لیٹی ماہا کے چہرے پر جھک گیا
یہ
تم اس پر کوئی احسان نہیں کر رہے کبیر! تم نے صرف اسے اذیت دینے کے لئے اس گھر میں
رکھا ہوا ہے
اذیت
کیسی اذیت ماہا؟؟ اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کیساتھ دیکھنے کی اذیت
چھی
چھی چھی کتنا غلط سوچتی ہو تم میں کوئی غیر مرد تھوڑی ہوں تمہارا شوہر ہوں اور اس
نے خود ہم دونوں کا نکاح کروایا تھا
ہاں
اس نے خود کروایا تھا مگر اسے بلکل اندازہ نہیں تھا کہ تم اتنے بغیرت نکلو گے جو
دوست بن کر اس کی بیوی پر ہی قابض ہو جاؤ گے____ماہا کے منہ سے اپنے لئے لفظ بے
غیرت سن کر کبیر کا چہرہ ایک دم لال ہو گیا تھا اس نے اپنے ہاتھ سے اس کے ہونٹوں
کو مرورتے ہوئے ایک طرف کو کھینچ دیا
نکاح
کیا ہے میں نے تم سے ماہا بیگم نکاح سمجھی تم! ایسا گھٹیا لفظ دوبارہ استعمال کیا
تو تمہاری سانسیں پی جاؤں گا____وہ اسے بستر پر دھکیلتے ہوئے اٹھ گیا تھا
اور
ہاں اپنی اس بہن کو سمجھا دینا کہ جیسے بھی کر کے اس مشن کو ہر صورت مکمل کرے مجھ
سے اب اس چھوٹی پوسٹ پر مزید کام نہیں ہوتا___وہ حکم دیتا ہوا واش روم کی طرف نکل
گیا تھا
تمہیں
اس ڈریس میں یہاں آنے کی ضرورت نہیں تھی فائمہ اگر تم چاہو تو خود کو ڈھانپ سکتی
ہو___اپنی جیکٹ فائمہ کی طرف بڑھاتے ہوئے مارک نے پراجیکٹر سکرین کو آن کر دیا تھا
جہاں استنبول کے کچھ بازاروں کو ہائی لائٹ کرنے کے ساتھ ایک دراز قد نوجوان کی
تصویر نظر آ رہی تھی
میرا نام ارحام رسل ہے اور
میں ایک برٹش پاکستانی ہوں تمہاری طرح میری ماں بھی 35 سال پہلے پاکستان سے لندن
آئی تھی جہاں اس نے ایک برٹش کرسچن رچرڈ رسل سے شادی کی جب میں کالج گیا تو ہر
کوئی مجھ سے ایک ہی سوال پوچھتا تھا کہ ارحام کے ساتھ ایک کرسچن نیم کیوں؟ تو اس
سارے جھنجھٹ سے جان چھڑانے کے لئے میں نے مسٹر ارحام رسل خان کو مارک کر لیا مجھے
پتہ ہے کہ تمہیں میری سٹوری جاننے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے
وہ
ہلکا سا زیر لب مسکرایا
میں
تمہیں صرف یہ سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ بے شک میں کبھی پاکستان نہیں گیا مگر
میں نے اس کلچر کو بہت پڑھا ہے اس وقت تمہاری جو حالت ہے وہ میں اچھے سے جانتا ہوں
کسی بھی نارمل لڑکی کے لئے یہ سب ایک ڈراونے خواب کی مانند ہے مگر اب یہی حقیقت ہے
کہ تم ایک کا جسم فروش بننے والی ہو اگر تم چاہو تو اس مشن کو ابھی چھوڑ کر جا
سکتی ہو کیونکہ اب سے کچھ دیر بعد تمہاری زندگی پوری طرح بدل جائے گی____مارک اسے
جانے کی آفر دینے کے بعد کچھ دیر کے لئے مکمل خاموش ہو گیا تھا
کیا
کوئی مجھ سے بہتر آپشن مل گئی ہے انسپکٹر؟وہ چاہتے ہوئے بھی انکار نہیں کر پائی
تھی پچھلے ایک ہفتے میں جتنی ذہنی اذیت اس نے جھل لی تھی اس کے بعد واپس جا کر
ماہا سے مزید صلواتیں سننا یقیناً ایک خراب آپشن تھا
فائمہ کے جواب نے انسپکٹر
کے چہرے پر ایک فاتحانہ مسکراہٹ پیدا کی یور انڈرکور لائف از سٹارٹ رائٹ ناؤ!!!
فائمہ
یہ ہے وہ شخص جس پر ہمیں شک ہے کہ استنبول سے یورپ ڈرگز اور انسانی اعضاء سمگل
کرنے کا والا رستم شاہ یہی ہے
مارک
نے سکرین پر ایک تصویر کو نمایاں کر دیکھایا تھا
اور
یہ استنبول کا سب سے مشہور بازار حسن ہے جہاں ہر رنگ و نسل کی جسم فروش خواتین کے
کوٹھے ہیں ہمارا ٹارگٹ رستم شاہ جس کوٹھے پر آتا ہے اسی کوٹھے کے دلال کے پاس جیکب
تمہیں چھوڑ کر آئے گا تمہیں وہاں جانے کے بعد رستم شاہ کا انتظار کرنا ہے وہ کتنے
دن بعد آتا ہے یہ ہماری قسمت پر ہے مگر جب وہ آئے تو تمہیں یہ بات سو فیصد شیور
کرنی ہے کہ وہ صرف تمہارا انتخاب ہی کرے اس کے ساتھ جانے کے بعد تمہارا پہلا ٹارگٹ
صرف یہی ہے کہ تم نے کسی طرح اس کی پہچان کنفرم کرنی ہے کہ کیا وہ واقعی ہی رستم
شاہ ہے؟
تمہاری طرف سے کنفرمیشن
مسیج ملتے ہی میری ٹیم وہاں پہنچ جائے گی اور ہم رستم شاہ کو فوری گرفتار کر لیں
گے
فائمہ
پورے غور سے اسکی باتیں سن رہی تھی
سب
سے اہم بات تم ایک انڈرکور ایجنٹ ہو یہ بات صرف جیکب اور ہم دونوں تک محدود رہے گی
اور اس بات کو یقینی بنانا رستم شاہ کو پکڑنے سے بھی زیادہ ضروری ہے یاد رکھو کہ
جس بھی انڈرکور ایجنٹ نے خود کو ایکسپوز کیا اگلے ہی لمحے گولی اس کا مقدر بنی
تمہارے اردگرد پورے بازار میں میری ٹیم کے بہت سے ممبرز ہر وقت ہوں گے جو ضرورت
پڑنے پر خود ہی تمہاری مدد کو پہنچ جائیں گے تمہارا موبائل ہر وقت میرے ٹریکنگ
سسٹم کے ساتھ اٹیچ ہو گا جس سے ہم تمہاری لوکیشن بہت آسانی سے ٹریک کر سکتے ہیں
اگر کسی وجہ سے تمہارا موبائل بند ہو جائے تو تمہارے ہینڈ بیگ میں ایک ڈاگ وسل ہے
جو اتنی ہائی فریکوئنسی رکھتی یے کہ کوئی بھی انسانی کان اسے نہیں سن سکتا جیسے ہی
تم اس وسل کو بجاؤ گی میری گاڑی میں نصب ٹرانسلیٹر اس وسل کو رسیو کر کے مجھے
موبائل پر سگنل دے گا جس سے ہمیں تمہاری مکمل لوکیشن پتہ چل جائے گی اور میری ٹیم
اگلے پانچ منٹ میں وہاں پہنچ جائے گی تمہارا پہلا ٹارگٹ رستم شاہ کو اپنے ساتھ
جانے پر مجبور کرنا اور دوسرا ٹارگٹ اس کی پہچان کرنے کے بعد ہمیں سگنل دینا ہے
مارک سے میٹنگ مکمل کرتے ہی وہ جیکب کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر اپنی اگلی
منزل کی طرف روانہ ہو گئی تھی جو اس کی سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ہونے والا تھا